❤* تاجدارے ختم نبوت زندہ آباد زندہ آباد*❤

 ❤بہت اہم معلومات ❤





7 ستمبر 

1974 

میں عقیدہ ختم نبوت ﷺ کی حفاطت کے لیۓ قانون بنایا گیا جس کی تمام نکات یہ ہیں

1974 کے آئین کے تحت پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 298C اور 298B میں قادیانیوں پر نیچے دی گئ پابندیاں هیں...*


*1... قادیانی اپنی عبادت گاہ کو مسجد نہیں کہہ سکتے...*

*2... آذان نہیں دے سکتے...*

*3... اپنےآپ کومسلمان نہیں کہہ سکتے...*

*4... اپنےمذ هب کو اسلام نہیں کہہ سکتے...*

*5... اپنے مذ هب کی دعوت نہیں دے سکتے...*

*نوٹ... قادیانی اس قانون کوختم کرنے کی سازش کررهے هیں اس لئےهم نے یہ قانون عام کرناهے یہ ایس ایم ایس اپنےرابطہ کےتمام لوگوں کوبھیجیں کیونکہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارا فریضہ ہے*

*ختم نبوت زندہ آباد* ❤

مگر افسوس آج تک ان پر عمل در آمد یقینی نہ بنا جا سکا کیوں کے آلہ وزارتوں پر آج بھی قادیانی معلون موجود ہیں 

1953 میں جب ایک قادیانی ویزر کے بیان پر ختم نبوت ﷺ کی تحریک چلٸ تو اسۓ سرکاری دیشت گردی کے تحت دبا لیا گیا قاٸد محترم جناب احمد شاہ نورانی اور عبدالستار خان نیازی ؒ کو گرفتار کر لیا گیا اور تقریبا 10 ہزار سے زیادہ ختم نبوت ﷺ کے مجاہدین کو شہید کر دیا گیا جس جگہ یا گھر میں تاجدارے ختم نبوت ﷺ کے نعرہ لگتے وہاں پاکستانی فوج حملہ کر دیتی اور سب کو شہید کر دیتی

😭😭😭😭😭 

علامہ ثاقب رضا مصطفی کا ایک کلپ سنا تھا جو مجھے مل نہیں رہا اب اس میں وہ فرما رہے تھے کہ 1972/73 میں یہ ختم نبوت ﷺ کی تحریک دوبارہ تب چلٸ جب کسی کالج کے نوجوان لاہور سے مری سیر و تفریح کے لیۓ جارہے تھے سفر کرتے ہوۓ جب ٹرین ربوہ اسٹیشن پر رکٸ تو 3 معلون قادیانیوں نے ان نوجوانوں کو مرزا قادیانی معلون کی تصویر دی اور قادیانی معلون ہونے کی دعوت دی نوجوان بچے سمجھدار تھے انھوں نے وہ تصویر پھار کر ان کے منہ پر مار دی وہ قادیانی معلون نوجوانوں کی اس حرکت پر بہت غصہ ہوۓ لیکن وہ تعداد میں کم تھے اس لیۓ انھوں نے بعد میں نوجوان سے بدلہ لینے کا فیصلہ کیا اور ٹی ٹی ماسر کو پسۓ دۓ کر ان کی واپس آنے کی ڈٹیلز نکلوالٸ جب بچے مری سے سیر و تفرٸح کے ٹرپ کے کچھ دن مکمل ہونے کے بعد واپس لاہور جارہے تھے ٹی ٹی نے نوجوانوں کے بوگٸ پر یعنی وہ جس ڈبۓ میں موجود تھے باہر سے اس پر کراس کا نشان لگا دیا جیسے ہی ٹرین ربوہ اسٹیشن پہنچی تو قادیانی معلونوں نے اس ڈبۓ میں گھس کر فارنگ کردی جس سے تمام بچہ شہید ہوگۓ اس کے بعد 1972 کے آخر میں یا 1973 کے شروع میں یہ تحریک دوبارہ چلٸ نوجوانوں کے خون کا بدلہ لینے کے لیۓ 

یا رہے یہ معلون آج بھی ہم پر مسلط ہیں ان معلونوں نے کارگل کی جنگ میں بھی پاکستانی فوج میں گھس کر انڈیا ساتھ دیا اور ہمارے بہت سے سپاہی ان کی غداری کی وجہ سے شہید ہوۓ اب بھی وقت ہے غور سے شوچیں سمجھیں اور تحریک لبیک پاکستان کا ساتھ دیں کیوں جو قادیانی اور اقلتیوں کے حامی ہیں اور گستاخوں کو باہر بھجنے میں حکومت کے حامی رہے وہ کبھی بھی مسلمانوں کے  خیرخواہ نہیں ہوسکتۓ 

اس تحریر کو زیادہ سے زیادہ شیر کریں  جزاك اللهُ

Comments