*عید میلاد النبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم*
*(SMS:02)*
👈🏻 *سوال:*
میلاد النبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کو *عید* کیوں کہا جاتا جبکہ اسلام میں تو دو عیدیں (عید الفطر، عید الاضحٰی) ھیں پھر یہ عید کیسے؟؟
اگر یہ عید ھے تو اِس کی اذان، نماز، اور خطبہ کیوں نہیں ہوتا؟؟؟
👈🏻 *الجواب:*
شریعت میں دو ہی عیدیں ھیں (عید الفطر، عید الاضحٰی) مگر ہم ہر اُس دن کو عید کہیں گے جس دن ہمیں کوئی خوشی ملی ہو گی۔
👈🏻 *مفہومِ القرآن:*
حضرت عیسٰی علیہ السلام نے اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ ! ہم پر آسمان سے خوان اُتار کہ وہ ہمارے لیے *عید* ہو۔
*(سورہ المائدہ آیت#114)*
اِس آیت میں واضح طور پر *عید* لفظ آیا ھے۔
اب حضرت عیسٰی علیہ السلام نے خوان اُتارنے کی خوشی کو عید کہا ھے مگر آپ علیہ السلام اُس عید کی نہ نماز پڑھی گئی نہ خطبہ۔
ہر اُس دن کو *عید* کہیں گے جس دن کوئی خوشی ملی ہو گی۔
*(مواہب الرجمٰن جلد#3، صفحہ#83)*
حضور ﷺ نے فرمایا:
*جمعہ عید کا دن ھے۔*
*(ترمذی جلد#5، صفحہ#250، حديث#3043)*
اب اسلام میں تو دو عیدیں ھیں مگر حضورﷺ نے *جمعہ کو بھی عید* کہا ھے۔
حضور ﷺ جس دن پیدا ہوئے کیا وہ ہمارے لیے خوشی کا دن نہیں؟
جن کے صدقے دو عیدیں ملی کیا اُن کی پیدائش ہمارے لیے عید نہیں؟؟
*[حقیقی ایمان]*
Comments
Post a Comment