اسلام دشمن قوتیں پھر متحرک ہوچکی ہیں۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ

 توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف اسلام دشمن قوتیں پھر متحرک ہوچکی ہیں۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ



For more 

https://drive.google.com/file/d/1fhKzOtWQMtnLvlAxs1YCSkLQ3yOuareP

پی ٹی آئی ہر اس فورم کو توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہے،جو اس کے ہاتھ میں ہے


پاکستان تحریک انصاف ختم نبوت ﷺ، توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف اسلام دشمن قوتوں کے مہرے کے طور پر استعمال ہورہی ہے


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف متحرک ہوچکی۔اس کے چیئرمین پی ٹی آئی کے سینیٹر ولید اقبال ہیں 


توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف ہونے والی سازشوں کے تناظر میں مشترکہ لائحہ عمل وضع کیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اہم مذہبی شخصیات کو خط

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(اسلام آباد)مسجد نبوی ﷺ کے تقدس کی پامالی کے بدترین واقعہ کے خلاف پاکستان میں مقدمات کے اندراج کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین میں ترمیم کی کوششوں پر تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملک کی اہم مذہبی شخصیات کو ختم نبوتﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف ہونے والی سازشوں کے تناظر میں مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنے کے لئے خط لکھ دیا ہے۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے کہا ہے کہ اسلام دشمن قوتیں ختم نبوت ﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خاتمے یا ان میں ترمیم کے لئے ایک دفعہ پھر متحرک ہوگئے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف ان کے مہرے کے طور پر استعمال ہورہی ہے۔تفصیلات کے مطابق تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے سینئر نائب صدر شیراز احمد فاروقی اور جنرل سیکریٹری حافظ احتشام احمد نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن،تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ حافظ سعد حسین رضوی،مفتی اعظم پاکستان مفتی تقی عثمانی و مفتی منیب الرحمن،جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق،جمعیت علمائے اسلام(س)کے امیر مولانا حامد الحق حقانی،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی مبلغ مولانا اللہ وسایااوروفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری حنیف جالندھری کو آج(منگل کو)ایک خط ارسال کیا ہے۔خط میں ختم نبوت ﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف ہونے والی سازشوں کے تناظر میں مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنے کی درخواست کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ”مسجد نبوی ﷺ کے تقدس کی پامالی کے بدترین واقعہ کے خلاف ملک کے شہریوں نے متعلقہ اداروں بالخصوص پولیس کو متعدد درخواستیں دیں۔اس حوالے سے دو مقدمات کا اندراج کیا گیا۔جن میں پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت سمیت عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید وغیرہ کو ملزم نامزد کیا گیا۔مذکورہ مقدمات میں سزاء و جزاء کا فیصلہ پاکستان کی متعلقہ عدالتوں نے قانون کے مطابق کرنا ہے۔اگر مقدمے میں نامزد کسی ملزم پر جرم ثابت نہ ہو تو وہ قانون کے مطابق مدعی مقدمہ کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔مذکورہ مقدمات میں توہین رسالت کی نہ تو کوئی دفعہ لگائی گئی اور نہ ہی کسی شہری نے توہین رسالت کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی کوئی درخواست دی۔اس کے باوجود بھی توہین رسالت کی دفعہ کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنماء ڈاکٹر شیریں مزاری نے مسجد نبوی ﷺ کے واقعہ کے خلاف درج ہونے والے مقدمات کے تناظر میں اقوام متحدہ کے مندوبین کو توہین رسالت و توہین مذہب کے قوانین کے خلاف خط لکھا۔موصوفہ نے مذکورہ خط میں بیرونی طاقتوں کو پاکستان کے اندرونی و مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے کی نہ صرف دعوت دی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کی بھی ایک بھونڈی کوشش کی ہے۔مگر افسوس کہ وفاقی حکومت نے ان کے خلاف اس شرانگیز حرکت پر قانون کے مطابق کوئی کاروائی نہیں کی۔ڈاکٹر شیریں مزاری تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی مرضی کے بغیر یہ جسارت نہیں کرسکتی تھی۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے مذکورہ خط پی ٹی آئی کے سربراہ کی رضامندی سے لکھا۔اس لئے پی ٹی آئی نے اس خط سے اعلان لاتعلقی نہیں کیا“۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ہر اس فورم کو توہین رسالت و توہین مذہب کے قوانین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں،جو ان کے ہاتھ میں ہے۔اس حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین پی ٹی آئی کے سینیٹر ولید اقبال ہیں،انہوں نے مذکورہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس اس حوالے سے طلب کیا۔مذکورہ اجلاس میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اراکین نے بالخصوص اور چند ایک دوسرے اراکین نے بالعموم نہ صرف توہین رسالت و توہین مذہب کے قوانین کے متعلق ہرزہ سرائی کی بلکہ ان میں ترمیم کے لئے آئندہ ہفتے سفارشات مرتب کرکے حکومت/پارلیمنٹ کو بھیجنے کا بھی عندیہ دیا۔پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے اقدامات سے ثابت ہوگیا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ کے تقدس کی پامالی باقاعدہ طور پر منصوبہ بندی سے کی گئی اور اس منصوبے کے پیچھے اصل سازش کچھ اور ہیں۔ختم نبوت ﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین میں ترمیم بھی اس سازش میں شامل ہے۔ حقائق و واقعات کی روشنی میں واضح ہے کہ ختم نبوت ﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف ایک دفعہ پھر اسلام دشمن قوتیں متحرک ہوچکی ہیں اور پاکستان تحریک انصاف اسلام دشمن قوتوں کے مہرے کے طور پر توہین رسالت و توہین مذہب کے قوانین کے خلاف استعمال ہورہی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال یورپین پارلیمنٹ نے بھی ایک قرارداد کی منظوری کے ذریعے پاکستان سے توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔ان حالات میں ضروری ہے کہ ہماری سیاسی بالخصوص مذہبی قیادت ختم نبوت ﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خاتمے یا ان میں ترمیم کی سازشوں کے خلاف بلاتاخیر ایک مشترکہ لائحہ عمل وضع کرے۔تاکہ اسلام دشمن قوتیں اپنے مذموم عزائم کی تکمیل میں کسی طور پر بھی کامیاب نہ ہوسکیں“۔خط میں مذہبی رہنماؤں سے ختم نبوت ﷺ،توہین رسالت و توہین مذہب کے متعلق قوانین کے خلاف ہونے والی سازشوں کے تناظر میں مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنے اور عوام کو بیدار کرنے کی درخواست کی گئی ہے.

Comments