*واقعہ ترگڑی گاٶں*

ایک بزرگ کو صرف اس بات پر ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ تاجدار ختم نبوت کو نعرہ لگا رہا ہے۔بابا تیری جرات کو سلام

 *واقعہ ترگڑی گاؤں*




*17جون بروز جُمعةُ المُبارک تقریبا دن 3 بجے ترگڑی گاوں میں تحریک لبیک پاکستان کے ایک کارکن نے تاجدارِ ختم نبوت زندہ باد کا نعرہ بلند کیا*


*جس پر ایک ملعون قادیانی نے کارکن کو زدو کوب کیا*

*اور آئندہ نعرہ بُلند کرنے پر قتل کی دھمکیاں دی*


*جس پر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان میں غصہ کی لہر دوڑ گئی*

*بگڑتے ہوئے حالات کے پیشِ نظر تحریک لبیک پاکستان PP53 کی قیادت نے قانون کا راستہ اپنایا کیونکہ ہم اس ملک کے باسی ہیں اور پُرامن شہری اور قانون کے محافظ ہیں*


*اُسی دن تھانہ کینٹ میں 6 بجے شام پہنچے*

*اپنا معاملہ ایس ایچ او تھانہ کینٹ کے سامنے رکھا*

*جس پر ایس ایچ او نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ملعون کو ترگڑی گاوں سے گرفتار کیا*

*اور مذاکرات کے بعد اگلے دن کا ٹائم لے لیا*

*لیکن اگلے دن مسئلہ حل نہ ہوسکا*

*جس پر کارکنان کے جذبات مجروح ہورہے تھے*


*کسی بھی ناخوشگوار حالات و واقعات سے بچنے کے لیے PP53 کی قیادت کے ڈی ایس پی گوجرانوالہ کینٹ سے ملاقات کا فیصلہ کیا*


*20 جون بروز سوموار بعد نمازِ مغرب ڈی ایس پی گوجرانوالہ کینٹ سے ملاقات ہوئی*

*ملاقات میں ہم نے اپنا واضح موقف پیش کیا*


*کہ ملعون پوری ٹی ایل پی سے اعلانیہ معافی مانگے اور آئندہ ایسی حرکت سے باز رہے ورنہ پھر ہمیں سمجھانا آتا ہے*


*ڈی ایس پی گوجرانوالہ کینٹ سے معمولی بحث و مباحثہ کے بعد ہمارا موقف تسلیم کرلیا گیا*


*اور ملعون نے ٹی ایل پی PP53 کی قیادت کے سامنے اپنے جُرم کا اعتراف کرتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگی اور آئندہ ایسی حرکتوں سے باز رہنے کا ارادہ کیا*

*جس کا ریکارڈ ڈی ایس پی گوجرانوالہ کینٹ نے دفتر میں رجسٹرڈ کیا*


*ہم اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں*

 *کہ آئندہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے قادیانیوں کو لگام ڈالی جائے*

*ورنہ عوامِ پاکستان کا اپنے ہی اداروں سے اعتماد اُٹھ جائے گا۔*

*اور حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے*



*منجانب:تحریک لبیک پاکستانPP53 گوجرانوالہ*

Comments