راولپنڈی میں توہین مذہب،توہین رسالت اور سائبر کرائم ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔۔۔ مذکورہ ملزم کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی کی ٹیم نے دوران تفتیش گرفتار کیا تھا۔۔


*راولپنڈی:*

سوشل میڈیا پر بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث ملزم کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت۔۔۔

ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی محمد الیاس نے توہین رسالت و توہین مذہب کے مرتکب ملزم زم زم قادری کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت کی۔۔۔

مدعی مقدمہ شیراز احمد فاروقی کی جانب سے راجہ عمران خلیل ایڈووکیٹ،شہزاد رضاء مبشر ایڈووکیٹ اور چوہدری ظفر علی ایڈووکیٹ فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔۔۔

مدعی مقدمہ کے وکیل راجہ عمران خلیل ایڈووکیٹ نے درخواست ضمانت کے خلاف دلائل پیش کئے۔۔۔

ملزم کسی بھی صورت ضمانت کا مستحق نہیں ہے»وکیل مدعی مقدمہ۔

ملزم سے توہین رسالت و توہین مذہب پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر میں استعمال ہونے والی موبائل فون سم برآمد ہوئی»وکیل مدعی مقدمہ۔

ملزم سے برآمد ہونے والی سم کے نمبر پر بنے واٹس ایپ اکاؤنٹ سے بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر کی گئی»وکیل مدعی مقدمہ۔

مذکورہ موبائل فون سم ملزم کے نام پر ہی رجسٹرڈ ہے»وکیل مدعی مقدمہ۔

ملزم نے جس جرم کا ارتکاب کیا ہے،اس کی سزاء صرف سزائے موت ہے»وکیل مدعی مقدمہ۔

ملزم نے جس قدر سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے،اس کے بعد وہ قانونی طور پر ضمانت کا قطعا مستحق نہیں ہے»وکیل مدعی مقدمہ۔



ہماری فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کی درخواست ضمانت خارج کی جائے»وکیل مدعی مقدمہ۔

فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مذکورہ ملزم کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کر دی۔۔۔

فاضل عدالت ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کے متعلق تحریری فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔۔۔

مذکورہ ملزم کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی میں توہین مذہب،توہین رسالت اور سائبر کرائم ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔۔۔

مذکورہ ملزم کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی کی ٹیم نے دوران تفتیش گرفتار کیا تھا۔۔۔

منجانب:
تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان۔

*"اِس وقت حالات کے پیش نظر تحریک لبیک پاکستان کے تمام کارکنان اور عہدیداران کے لیے خصوصی پیغام"*


*خود بھی دیکھیں اور احباب کے ساتھ بھی شئیر کریں۔*

*خطیب الاسلام علامہ فاروق الحسن قادری صاحب (مرکزی رکن شوریٰ تحریک لبیک پاکستان)*











 *یہ جو سوشل میڈیا نے ڈرامےبازی شروع کی ہوئی یہ  اب مزید نہیں چلے گی یا تو باقی سب کی طرح ہمیں بھی پورا حق ہو گا اپنی سوچ اپنا پیغام آگے* *پھیلانےکا یا پھر باقی  سب کے لیے بھی یہ بند ہو گا*  

*اب تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ کسی قسم کی منافقت نہیں چلے گی*


*تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 70 ضلع حافظ آباد جناب بیرسٹر عثمان خضر مانگٹ صاحب کا دبنگ اعلان*

 پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی الیکشن ہوئے تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان توقع کے مطابق رزلٹ نہ دے سکی اس کی چند وجوہات ہیں جن کا تدارک اشد ضروری ہے

1-الیکٹرانک میڈیا و سوشل میڈیا پر پابندی، تحریک کی کوریج نہ ہونا اس پر تحریک کو توجہ دینے کی فوری ضرورت ہے یہ پابندی عدالتوں کے ذریعے قانونی جنگ اور احتجاج کے ذریعے عوامی جنگ سے ختم کروائی جانی چائیے اور تحریک کی موثر میڈیا پالیسی و ٹیم بنا کر اس محاذ پر باقاعدہ کام کی ضرورت ہے

2:ہر حلقے میں قائد محترم کے جلسوں کے بعد وہاں کی مقامی قیادت اہم برادریوں کو تحریک کی طرف راغب نہ کر سکی اور برادریوں کے بڑوں نے اسی پرانی روایتی دھڑے بندی پر ووٹ دیا تحریک کے لوگ عام لوگوں کو تو دعوت دیتے نظر آئے مگر برادری سسٹم میں جکڑے ہوئے اپنی برادری میں موجود اس بڑے کی طرف دیکھتے ہیں جس کے کہنے پر برادری کی اکثریت ووٹ دیتی ہے الیکشن کا دور ہو یا نہ ہو تحریک کی مقامی قیادت ہر برادری کے ان بڑوں کے پاس جاتے ہوئے کتراتی ہےیہ احساس کمتری ہے یا کوئی خوف سمجھ سے بالاتر ہے

3:اگر کسی علاقے کا کوئی سرکردہ ، ووٹ رکھنے والا متحرک جانا پہچانا بندہ تحریک میں شامل ہو جائے وہ تحریک میں اجنبیت محسوس کرتا ہے اسے اہمیت نہیں دی جاتی نہ ہی اس سے رابطہ رکھا جاتا ہے اور نہ ہی اس کو تحریک کی فیصلہ ساز ذمہ داران  میٹنگ یا پروگرام میں مدعو کیا جاتا ہےجس کی وجہ سے متحرک جانے پہچانے لوگ تحریک کی طرف نہیں آ رہے اگر آتے ہیں تو ہم ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے

4:تحریک کی تمام لوکل تنظیمات میں غیر سیاسی لوگ ہیں یا ایسے لوگ ہیں جو معاشرے میں متحرک نہیں یا ان کی اتنی جان پہچان نہیں اور نہ ہی وہ سیاسی مائنڈسیٹ سے تحریک کا کام کرتے ہیں لوگوں سے تعلقات بناتے ہیں بلکہ ایک مذہبی دائرہ رکھ کر مخصوص مذہبی لوگوں میں ہی ان کا اثرواسوخ ہے 

5-پی پی اور ضلعی لیول کی تنطیمات کے ذمہ داران کے علاوہ  عام دنوں کے ساتھ الیکشن کے دنوں میں بھی تحریک کا عام کارکن کھل کر پیسہ نہیں لگاتا اور نہ ہی مالی قربانی پیش کرتا ہے اور نہ ہی اپنے حلقہ احباب کو تحریک کی الیکشن کمپین پر پیسہ لگانے کی طرف راغب کرتا ہے دنیاوی سیاسی پارٹیوں کے عام لوگ ایک دوسرے کے مقابلے پر اپنی جیب سے پیسہ لگا رہے ہوتے ہیں گاڑیاں بینرز جلسے کھانے تعلق ہر حربہ استعمال کرتے ہین مگر ہمارا کارکن تحریک کے امیدوار سے آس لگائے رکھتا ہے کہ وہی سب کچھ کرے

6-جب دنیا دار سیاست دان ایک دوسرے کے خلاف بات کرتے ہیں تنقید کرتے ہیں تو لوگ اسے سیاست کہتے ہیں مگر جب مذہبی لوگ ایک دوسرے کے خلاف بات کرتے ہیں تو اس سے بہت نقصان ہوتا ہے لوگ کہتے ہیں یہ مولوی پیر آپس میں متفق نہیں یہ اسلامی نظام کیا لائیں گے یاد رکھیں اسلام کو ووٹ اسی وقت پڑے گا جب عوام کو اخلاص محسوس ہو گا اور مذہبی لوگوں کی آپس کی منافرت اور بیان بازی دوسروں کو پراپگینڈے کا موقع فراہم کرتی ہے کہ یہ آپس میں لڑ رہے ہیں یہ دین سے مخلص نہیں

7:کراچی کے علاوہ پورے پاکستان میں خاص کر پنجاب میں چند پروگراموں کانفرنسوں نعروں اور جذبات کے علاوہ منظم طریقے سے تحریک میں بڑے لوگوں کو شامل کرنے تحریک کی عوامی حمایت بڑھانے تحریک کے ادارے دفاتر اور فلاحی کام و دیگر سرگرمیوں کا شدید فقدان ہے اور مقامی تنظیموں نہ ہی ایسی شخصیات ہیں جو معاشرے میں تحریک کی عوامی و سیاسی تحریک برپا کر سکیں

اللہ پاک تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے ذمہ داران کی تمام کمزوریوں کو دور کرے اور مخلصین کی بڑی جماعت عطا فرمائے اورپاکستان میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی بہاریں عطا فرمائیں آمین

Comments