مکمل واقعہ کربلا علامہ خادم حسین رضوی صاحب

 






حضرت عقبہ بن نافع رضی اللہ عنہ کا گزر ایک مرتبہ ایسے

 افریقی علاقے سے ہوا جہاں دور دور تک پانی کا نام و نشان نہیں تھا، لشکر اسلامی کو شدت پیاس نے نڈھال کر رکھا تھا، مسلمان جان بلب تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے رجوع الی اللہ کیا اور گڑگڑا کر دعائیں مانگیں۔ ابھی آپ دعا سے فارغ بھی نہیں ہوئے تھے کہ آپ کے گھوڑے نے سُم سے زمین کو کریدنا شروع کیا۔ تھوڑی دیر بعد وہاں سے ایک سفید پتھر برآمد ہوا، جس سے پانی نکلنا شروع ہو گیا...

حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کے نانا جان کا نام محمد رسول اللہ ﷺ نہیں، آپ کی والدہ ماجدہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نہیں، آپ کے والد گرامی جناب علی المرتضی رضی اللہ عنہ شیر خدا نہیں،

جب حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کی دعا کی مقبولیت کا یہ عالم ہے تو امام حسین رضی اللہ عنہ کی دعا کا کیا عالم ہو گا...

میرے امام نے لکھا 

"غم تازہ کرنے اور کربلا والوں کی مظلومیت ظاہر کرنے کیلیے واقعہ کربلا بیان کرنا حرام ہے"

میدان کربلا کا راز صرف ایک ہی ہے 

قوت ہندیاں زور نہیں لایا بیٹھے من رضائیں...

(قوت ہوتے ہوئے بھی زور نہیں لگا بس اللہ کی رضا کی خاطر بیٹھے رہے)

*فتاویٰ رضویہ سوالات و جوابات👇🏻*



*سوال ؛ تعزیہ بنانا کیسا؟*

ہمارے آقا امام اہلسنت امام امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ تعزیہ بنانا بدعت و ناجائز ہے

📓 (فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


 *سوال ؛تعزیہ داری میں تماشا دیکھنا کیسا؟*

امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ "چونکہ تعزیہ بنانا ناجائز ہے، لہذا ناجائز بات کا تماشا دیکھنا بھی ناجائز ہے"

📓 (ملفوظات شریف، ص 286)


 *سوال ؛ تعزیہ پر منت ماننا کیسا؟*

امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ تعزیہ پر منت ماننا باطل اور ناجائز ہے 

📓(فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


 *سوال ؛ تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا اور اس کا کھانا کیسا؟*

امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا ناجائز ہے اور پھر اس چڑھاوے کو کھانا بھی ناجائز ہے۔

📓(فتاویٰ رضویہ، جلد 21، ص 246، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


 *سوال ؛ محرم الحرام میں ناجائز رسومات*

امام احمد رضا خان محقق بریلوی فرماتے ہیں کہ محرم الحرام کے ابتدائی 10 دنوں میں روٹی نہ پکانا، گھر میں جھاڑو نہ دینا، پرانے کپڑے نہ اتارنا (یعنی صاف ستھرے کپڑے نہ پہننا) سوائے امام حسن و حسین رضی اﷲ عنہما کے کسی اور کی فاتحہ نہ دینا اور مہندی نکالنا، یہ تمام باتیں جہالت پر مبنی ہیں

📓(فتاویٰ رضویہ جدید، ص 488، جلد 24، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاہور)


 *سوال ؛محرم الحرام میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں*

امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ محرم الحرام میں (خصوصاً یکم تا دس محرم الحرام) میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں، سبز رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ تعزیہ داروں کا طریقہ ہے۔ لال رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ اہلبیت سے عداوت رکھنے والوں کا طریقہ ہے اور کالے کپڑے نہ پہنے جائیں کہ یہ رافضیوں کا طریقہ ہے، لہذا مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے"

📓 (احکام شریعت)


 *عاشورہ کا میلہ*

امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے۔ یونہی تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتاہے، نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ہے اور تعزیہ پر جہل و حمق و بے معنیٰ ہے۔

📓(فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


 *سوال ؛ دشمنانِ صحابہ کی مجالس میں جانا کیسا ؟*

امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ رافضیوں (دشمنانِ صحابہ) کی مجلس میں مسلمانوں کا جانا اور مرثیہ (نوحہ) سننا حرام ہے۔ ان کی نیاز کی چیز نہ لی جائے، ان کی نیاز، نیاز نہیں اور وہ غالباً نجاست سے خالی نہیں ہوتی۔ کم از کم ان کے ناپاک قلتین کا پانی ضرور ہوتا ہے اور وہ حاضری سخت ملعون ہے اور اس میں شرکت موجب لعنت۔ محرم الحرام میں سبز اور سیاہ کپڑے علامتِ سوگ ہیں اور سوگ حرام ہے۔ خصوصاً سیاہ (لباس) کا شعار رافضیاں لیام ہے۔

 📓(فتویٰ رضویہ جدید، 756/23، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


 *سوال ؛ کڑے، چھلے اور ایک سے زائد انگوٹھیاں پہننا کیسا ہے؟*

امام احمد رضا بریلوی فرماتے ہیں کہ چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی ساڑھے چار ماشہ سے کم وزن کی مرد کو پہننا جائز ہے اور دو انگوٹھیاں یا کئی نگ کی ایک انگوٹھی یا ساڑھے چار ماشہ خواہ زائد چاندی کی (پہننا ناجائز ہے) اور سونے، کانسی، پیتل، لوہے اور تانبے (کی انگوٹھی، چھلے، کڑے) مطلقاً ناجائز ہیں۔

📓(احکامِ شریعت حصہ دوم، ص 80)

Comments