پاکستان میں جو کچھ سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے متعلق ہو رہا ہے،اس کے بعد پاکستان کے نام کے ساتھ سے اسلامی جمہوریہ کا لفظ ہٹا دینا چاہئیے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
*راولپنڈی*
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت۔۔۔
لاہور ہائیکورٹ کے فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے عمر نواز اور عامر ظفر کی جانب سے دائر پٹیشن کی سماعت کی۔۔۔
پٹیشنرز کی جانب سے خان کامران ادریس ایڈووکیٹ فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔۔۔
ایف آئی اے کی جانب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔۔۔
پی ٹی اے کے ڈائریکٹر ویب محمد فاروق بھی فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔۔۔
وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل صدیق اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔۔۔
فاضل عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواستوں پر کی جانے والی کاروائی کے متعلق رپورٹ سمیت 14 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔۔۔
فاضل عدالت کا ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو تمام درخواستوں پر کی جانے والی کاروائی کا اصل ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم۔۔۔
فاضل عدالت کا ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث ملزم کو ہر صورت آئندہ سماعت سے قبل گرفتار کرنے کا بھی حکم۔۔۔
فاضل عدالت کا پی ٹی اے حکام کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کی روک تھام کے لئے ممکنہ آپشنز سے بھی آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم۔۔۔
فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے غیر ذمہ دارانہ روئیے پر شدید برہم۔۔۔
سماعت کے آغاز پر فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ ہونے کا سخت نوٹس۔۔۔
فاضل عدالت کا ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو آج ہر صورت عدالت میں پیش ہوکر اپنی حاضری لگوانے کا حکم۔۔۔
سنہ 2012 سے اعلی عدلیہ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف متعدد فیصلے صادر کئے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ایف آئی اے اور پی ٹی اے اعلی عدلیہ کے بار بار احکامات صادر کئے جانے کے باوجود ٹس سے مس نہیں ہو رہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہم دیکھتے ہیں کہ اب ایف آئی اے اور پی ٹی اے کیسے اعلی عدلیہ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتی»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ایف آئی اے حکام کو شرم آنی چاہئیے کہ وہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواست گزاروں کی دادرسی نہیں کررہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواست گزار اپنا ذاتی معاملہ لیکر ایف آئی کے پاس نہیں جاتے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ایف آئی اے کے پاس درخواست گزار اللہ تعالی،حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر تمام مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس کے تحفظ کے لئے جاتے ہیں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
آئین کے تحت ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس کے تحفظ کو یقینی بنائے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
گزشتہ چار پانچ سالوں سے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی جس قدر توہین ہورہی ہے،اس کے بعد پاکستان کو اسلامی جمہوریہ کہتے ہوئے شرم آتی ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
پاکستان میں جو کچھ سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے متعلق ہو رہا ہے،اس کے بعد پاکستان کے نام کے ساتھ سے اسلامی جمہوریہ کا لفظ ہٹا دینا چاہئیے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
پہلے بدزبان ریاست پاکستان پر بھونکتے تھے،پھر آرمڈ فورسز اور دیگر ریاستی اداروں پر بھونکنے لگے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اب یہ بدزبان گستاخ مقدس ہستیوں پر بھی بھونکنے لگ گئے ہیں،کوئی نہیں جو ان بد زبانوں کو لگام ڈالے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
بتائیں عدالت کو کہ اب تک درخواستوں پر آپ نے کیا کاروائی کی»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سے استفسار۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ فاضل عدالت کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواستوں پر کاروائی کے متعلق کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔۔۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر فاضل عدالت کا شدید اظہار برہمی۔۔۔
آپ عدالت میں غلط بیانی کررہے ہیں،ہم آپ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کریں گے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
آپ کو ریاست وظیفہ نہیں دی رہی۔آپ کو تنخواہ کام کرنے کے لئے دی جاتی ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اگر آپ کام نہیں کررہے اور ریاست سے تنخواہ وصول کررہے ہیں تو یہ حرام کھا رہے ہیں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اگر آپ لوگ کام نہیں کرسکتے تو عہدے چھوڑیں،استعفی دیکر گھروں میں بیٹھ جائیں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
آپ عدالت کے سامنے کہہ رہے ہیں کہ آپ میں بھی ایمان ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ایسے ایمان کو چاٹنا ہے کہ اس قدر سنگین گستاخانہ مواد دیکھنے کے بعد بھی آپ لوگ کوئی کاروائی نہیں کررہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
آپ لوگوں میں ایمان ہے تو اس قدر سنگین گستاخانہ مواد دیکھنے کے بعد بھی راتوں کو چین کی نیند کیسے آجاتی ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہمیں کیا شرم نہیں آتی کہ اس قدر سنگین گستاخی دیکھنے کے بعد بھی ہم دعاء کرتے ہیں کہ اللہ ہمیں معاف کر دے اور روز قیامت حضور ﷺ کی شفاعت نصیب ہو»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہم نے بہت معذرت خواہانہ روئیہ اختیار کر لیا ہے۔ہمارے ملک کے چیف ایگزیکٹوز بھی باہر جاکر معذرت خواہانہ روئیہ اختیار کرتے ہیں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہمارے اس معذرت خواہانہ روئیے کی وجہ سے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اس معاملے کی حساسیت کا کوئی ادراک نہیں ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اب اس معاملے میں ہم کوئی برداشت اور صبر و تحمل نہیں دکھائیں گے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہم اس کیس میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی کی حدتک صرف معاملے کو نہیں دیکھیں گے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اس کیس میں وفاق بھی فریق ہے۔ہم پورے پاکستان کی حدتک اس معاملے کو دیکھیں گے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہم دیکھیں گے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اب تک اس معاملے میں کیا کاروائی کی ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
آپ لوگ جائیں اور بدھ کو تمام درخواستوں کا اصل ریکارڈ لیکر عدالت میں آئیں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا ایف آئی اے کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس۔
بدھ تک تمام درخواستوں پر اندراج مقدمہ ہوجانا چاہئیے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا حکم۔
بدھ تک تمام درخواستوں پر مقدمہ درج کرکے رپورٹ عدالت میں لائیں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا حکم۔
ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو جیسے بھی ہو،بدھ تک گرفتار کریں»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کا حکم۔
ہم دیکھتے ہیں کہ اب آپ لوگ کیسے کام نہیں کرتے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اگر کوئی افسر اس معاملے میں کام نہیں کرسکتا تو وہ ڈی جی ایف آئی اے کو درخواست دیکر اپنا تبادلہ کروا لے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
عہدوں پر وہ ہی افسر رہے گا جو کام کرسکتا ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
یہ عدالت سخت ریمارکس پر سرکاری افسران سے معافی بھی مانگتی رہی ہے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
لیکن اس کیس میں یہ عدالت کوئی نرمی نہیں دکھائے گی»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
ہم بدھ کے بعد اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کریں گے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
اگر ضرورت ہوئی تو ہم باقی تمام کیسز کی لسٹ کینسل کرکے صرف اس کیس کو سنیں گے»فاضل جسٹس چوہدری عبدالعزیز کے ریمارکس۔
فاضل عدالت عالیہ نے مذکورہ کیس کی مزید سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کر دی۔۔۔

Comments
Post a Comment