سپریم کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت۔۔۔

 *اسلام آباد:*



سپریم کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت۔۔۔


سپریم کورٹ کے فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ اور فاضلہ جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل بینچ نے وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت کی۔۔۔


وفاقی حکومت کی اپیلوں میں فریق مخالف کی جانب سے جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی عدالت عظمی کے روبرو پیش ہوئے۔۔۔


صدیقی صاحب!آپ کیا فریق مخالف کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں»سماعت کے آغاز پر سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کے سربراہ فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کا استفسار۔


جی،میں آج ہی وفاقی حکومت کی اپیلوں میں فریق مخالف کی جانب سے وکالت نامہ جمع کروا رہا ہوں»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کا جواب۔


اچھا ہوا کہ آپ اس کیس میں آگئے۔ہم تو اکیلے ہی لگے ہوئے تھے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


عدالت عظمی اس کیس میں آپ کی معاونت چاہتی ہے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


میں اپنی اسطاعت کے مطابق عدالت عظمی کی ضرور معاونت کروں گا»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کا جواب۔


میری فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ اس کیس میں عدالت عظمی کی معاونت کے لئے مجھے کچھ وقت دیا جائے»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کا موقف۔


میں فاضل عدالت عظمی کے ریکارڈ پر کچھ دستاویزات لانا چاہتا ہوں»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کا موقف۔


فاضل عدالت عظمی ان دستاویزات کو دیکھ کر اس معاملے کی حساسیت کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتی ہے»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کا موقف۔


ہم آپ کو وقت دے دیتے ہیں۔جو دستاویزات آپ جمع کرانا چاہتے ہیں،وہ کروا دیں»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ہم لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرسکتے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ہم گوگل پلے سٹور پر موجود قادیانیوں کی جانب سے تحریف شدہ قرآن پاک کو نہیں ہٹا سکتے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا موقف ہے کہ ہم دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود گستاخانہ مواد کو بھی نہیں ہٹا سکتے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا موقف ہے کہ ہم گوگل سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے مذکورہ قابل اعتراض مواد کو ہٹانے کی صرف درخواست کر سکتے ہیں»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا موقف ہے کہ گوگل سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ہماری درخواست پر اپنے اصول اور ضابطے کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا موقف ہے کہ اگر گوگل سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ہماری درخواست پر قابل اعتراض مواد نہ ہٹائیں تو ہم انہیں مجبور نہیں کرسکتے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا موقف ہے کہ اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اپنے دفاتر پاکستان میں نہیں کھولنا چاہتے تو ہم انہیں ہاتھ سے پکڑ کے زبردستی نہیں لا سکتے»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


عدالت آپ سے معاونت چاہتی ہے کہ اس صورتحال میں ہم کیا کر سکتے ہیں،اس مسئلے کا حل کیسے نکالیں»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


میں ان نکات پر فاضل عدالت کی معاونت کروں گا،میری استدعا ہے کہ عدالت اس کیس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دے»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کی عدالت عظمی سے استدعا۔


میں ابھی ابھی ڈینگی سے ریکور ہوا ہوں۔میری طبعیت ابھی تک مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی»جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی کا موقف۔


ہم آپ کی استدعا پر اس کیس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دیتے ہیں»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


لیکن آئندہ تاریخ سماعت پر عدالت آپ کے مکمل دلائل سنے گی»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


ہم آئندہ تاریخ سماعت پر اس کیس کی سماعت مکمل کرنا چاہتے ہیں»فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ کے ریمارکس۔


فاضل عدالت عظمی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیلوں کی مزید سماعت چھ دسمبر تک ملتوی کر دی۔۔۔


منجانب:

تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان۔

لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان

ناموس رسالت ﷺلائرز فورم پاکستان

لائرز تھینکر فورم

*RMRF*

Comments