پی ٹی آئی بھی گستاخوں کی ہم نوا نکلی

 


پی ٹی آئی بھی گستاخوں کی ہم نوا نکلی

  arznewsnetworkpk نومبر 18, 2022 0 تبصرے

اسلام آباد / رپورٹ۔ وجیہ احمد صدیقی


پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کئے جانے کا انکشاف


پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے تین اپیلیں دائر کیں


تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے پی ٹی آئی حکومت کے مذکورہ اقدام کو ناموس رسالت ﷺ پر حملہ قرار دے دیا۔موجودہ حکومت سے اپیلیں واپس لینے کا مطالبہ


تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی جانب سے وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت جے یو آئی کے سربراہ کو خط۔مذکورہ اپیلیں واپس لینے کے لئے کردار اداء کرنے کی اپیل

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وفاقی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے ایک تاریخی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں تین اپیلیں دائر کی تھیں۔جن کی رواں ماہ سپریم کورٹ میں تین سماعتیں بھی ہوچکی ہیں۔یہ چونکا دینے والا انکشاف تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کی جانب سے موجودہ وفاقی حکومت میں شامل جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو لکھے گئے ایک خط میں ہوا ہے۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے پی ٹی آئی کی سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے مذکورہ اقدام کو ناموس رسالت ﷺ پر حملہ قرار دیتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ سے اپیل کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئیں مذکورہ اپیلوں کو بلاتاخیر واپس لینے کے لئے کردار اداء کریں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی جانب سے جنرل سیکریٹری حافظ احتشام احمد نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو چار صفحات پر مشتمل ایک خط لکھا ہے۔مذکورہ خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ”یقیناََ آپ کے علم میں ہے کہ سنہ 2016کے آخر سے سوشل میڈیا پر اللہ تعالیٰ،جناب رسول اللہ ﷺ،صحابہ کرامؓ،اہل بیت اطہارؓ،قرآن کریم سمیت شعائر اسلام کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم جاری ہے۔مذکورہ گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم میں ملوث مجرمان کو قانون کی گرفت میں لانے اور مذکورہ بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کے سدباب کے لئے سنہ 2017سے سنہ 2021تک لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے چار تاریخی فیصلے صادر کئے ہیں،جو تحفظ ناموس رسالت ﷺ اور تحفظ ختم نبوت ﷺ کے متعلق اہم سنگ میل ہیں۔آج مورخہ 17نومبر 2022کی صبح ہمیں معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے ایک تاریخی فیصلے بعنوان”لقمان حبیب وغیرہ بنام وفاق پاکستان وغیرہ“(2021 MLD 1633 Lahore)کو کالعدم قرار دینے کے لئے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کی ہے،جو کہ آج سپریم کورٹ میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل بنچ کے روبرو سماعت کے لئے مقرر ہے۔یہ اطلاع ہمارے لئے انتہائی تشویشناک اور تکلیف دہ تھی کہ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں ایک اسلامی حکومت تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے کیسے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرسکتی ہے؟بہرحال جب ہم نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے گزشتہ سال یعنی یکم اکتوبر 2021کو وفاقی سیکریٹری وزارت آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے کے ذریعے سپریم کورٹ میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے تین اپیلیں دائر کی تھیں۔پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئیں مذکورہ تینوں اپیلیں آج سپریم کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر تھی۔ہم نے مذکورہ اپیلوں کے خلاف وکیل کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے مہلت طلب کی۔جس پر سپریم کورٹ نے مذکورہ اپیلوں کی سماعت مورخہ 21نومبر 2022بروز پیر تک ملتوی کر دی ہے“۔مذکورہ خط میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کو تحفظ ناموس رسالت ﷺ و تحفظ شعائر اسلام کے متعلق صادر کئے گئے احکامات کا تفصیلاََ ذکر کرنے کے بعد موقف اختیار کیا گیا ہے کہ”لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ فیصلے میں کون سی ہدایت ایسی ہے کہ جو آئین پاکستان بالخصوص قرآن و سنت کے خلاف ہو؟کیا جواز تھا پاکستان تحریک انصاف کے دورحکومت میں وفاقی حکومت کے پاس کہ اس نے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ تاریخی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں؟ہمارا بڑا واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وفاقی حکومت کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق مذکورہ سنہرے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنا ناموس رسالت ﷺ پر براہ راست حملہ ہے،جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وفاقی حکومت نے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کرکے ناموس رسالت ﷺ پر حملہ کیا ہے،نعوذباللہ۔لیکن چونکہ مذکورہ اپیلیں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئی تھیں،مذکورہ اپیلیں وفاقی حکومت کی جانب سے اس وقت بھی سپریم کورٹ میں موجود ہیں،لہٰذا موجودہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لاہور ہائیکورٹ کے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق مذکورہ فیصلے کے خلاف دائر کی گئیں مذکورہ تینوں اپیلیں بلاتاخیر واپس لیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ فیصلے پر من و عن عملدرآمد کرے۔اگر موجودہ وفاقی حکومت نے اس معاملے میں غفلت برتی اور سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئیں اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ تاریخی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تو موجودہ وفاقی حکومت بھی شریک جرم تصور ہو گی“۔خط میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن سے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئیں مذکورہ اپیلوں کو بلاتاخیر واپس لینے کے لئے کردار اداء کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ”حال ہی میں آپ نے سودی نظام کے خاتمے کے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اپیلوں کو واپس لینے کے معاملے میں اہم کردار اداء کیا ہے۔جمعیت علمائے اسلام چونکہ اس وقت وفاقی حکومت کا حصہ ہے،اس لئے ہمیں امید ہے کہ آپ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ تاریخی فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وفاقی حکومت اور پی ٹی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں مذکورہ تینوں اپیلیں بلاتاخیر واپس لینے کے لئے بھرپور اور مؤثر کردار اداء کریں گے“۔

https://arznewspk.com/پی-ٹی-آئی-بھی-گستاخوں-کی-ہم-نوا-نکلی/

Comments