وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر اپیلیں واپس لے لیں*

 *سنہری حروف*

6/12/2022

*وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر اپیلیں واپس لے لیں*





*پی آئی آئی* کے دور حکومت میں وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں 3 اپیلیں دائر کی تھیں۔


لاہور ہائی کورٹ میں لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کی جانب سے 2019 میں بلال ریاض ایڈووکیٹ نے غلط تراجم کے ساتھ قرآن پاک کی اشاعت، سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر،اور گستاخانہ مواد کی سوشل میڈیا پر تشہیر کے خلاف رٹ دائر کی تھی۔ جس پر چیف جسٹس محمد قاسم خان نے جون 2021 میں حکومت کو ناموس رسالت،ناموس صحابہ، قرآن پاک اور پاکستان کے خلاف توہین آمیز مواد فوری ختم کرنے کے لئے 8 ہدایات وفاقی حکومت کو جاری کی۔


سپریم کورٹ میں 5 نومبر سے مذکورہ اپیلیوں پر بحث جاری تھی جو کہ آج لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کی بحث اور فیصلے کے لئے فکس تھا۔


17 نومبر سے لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان میں شریک ناموس رسالت ﷺ پر عملی کام کرنے کی تمام 13 تنظیمات نے حکومت سے اپیل کر رکھی تھی کہ وہ سابقہ حکومت کی جانب سے دائر شدہ اپیلیں فوری واپس لے۔


لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان نے  تمام مذہبی پارٹیوں کو بھی اپیل کی تھی کہ وہ اس اپیل میں فوری درخواست دے کر پارٹی بنے۔


حکومت سے احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ روز لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان نے ٹویٹر پر حکومت سے اپیل واپس لینے کی استدعا کے لئے ٹرینڈ چلایا ۔جس کو تقریبا 4 لاکھ لوگوں نے ٹویٹ کیا اور یہ پیغام 103 ملین لوگوں تک پوٹینشئیل  ریچھ ہوا۔ جبکہ پی ٹی اے اور مخصوص لابی نے اسے ٹرینڈ کو پینل پر نہ آنے دیا۔حالانکہ ٹاپ ٹرینڈ  ہیش ٹیگ پر موجود ہیش ٹیگ کو صرف 74 ہزار لوگوں نے ٹویٹ کیا تھا ۔اس مہم کے رضا کاران نے بھی اپیلوں کی واپسی کے لئے اپنا مرکزی کردار ادا کیا ۔


*تحریک لبیک پاکستان* نے مذکورہ اپیلوں میں پارٹی بننے کے لئے درخواست دی ۔


*اہل سنت والجماعت* نے ان اپیلوں میں پارٹی بننے کے لئے درخواست دی ۔


ناموس رسالت ﷺ کے رضا کاروں کی بھرپور کاوشوں اور اپیل پر سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم سے رابطہ کرکے مذکورہ اپیلیں واپس لینے کی درخواست کی تھی۔جس کے بعد وزیراعظم نے وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کو ہدایت جاری کی۔


فاضل جسٹس سید منصور علی شاہ اور فاضل جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کی جانب سے دائر کی گئیں تین اپیلوں کی سماعت کی۔


وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور فریق مخالف کی جانب سے جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی ، محمد عمیر بلوچ ،راجہ۔فیصل۔یونس اور لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کی پوری ٹیم  فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ سینئر قانون دان سینیٹر کامران مرتضی بھی وفاق کی طرف سے خصوصی طور پر فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر کامران مرتضی ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں مذکورہ تینوں اپیلیں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔موجودہ وفاقی حکومت گزشتہ دور حکومت میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔ مذکورہ اپیلوں کی پیروی نہیں کرنا چاہتی۔لہذا فاضل عدالت مذکورہ تینوں اپیلیں واپس لینے کی اجازت دے۔اس حوالے سے ہم نے تحریری درخواست بھی دائر کی ہے۔کامران مرتضی ایڈووکیٹ کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے فاضل عدالت نے وفاقی وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کی جانب سے گزشتہ دور حکومت میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں مذکورہ تینوں اپیلیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔


تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی اور اہل سنت والجماعت کے مرکزی صدر علامہ اورنگریب فاروقی بھی ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔


جماعت اہل سنت کے مرکزی رہنما سید شبیر حسین شاہ بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔


اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری حفیظ اللہ یعقوب وکلاء کی کثیر تعداد کے ساتھ لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کی حمایت میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔


تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے صدر  قاری نوید مسعود ہاشمی، اور دیگر مذہبی رہنماء بھی احاطہ عدالت میں موجود تھے۔


مذکورہ کیس کی سماعت کے بعد لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کے چئیرمین راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے اپنی پوری  ٹیم اور اس مقدس کاز کے لئے تمام شرکاء کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم حکومت کے اس فیصلے کو خوش آئند تصور کرتے ہے اور یہ کسی فریق کی ہار یا جیت کا مسئلہ نہ ہے بلکہ اس اپیل کی واپسی سے پاکستانی قوم جیتی  ہے اور پاکستان میں بسنے والے تمام مسلمان جیتیں ہے اور اسے بنانے والوں کی روحیں جیتی ہے۔ہم امید کرتے ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود تمام غلاظتیں فوری ختم کی جائیں گی۔


راو عبد الرحیم ایڈووکیٹ نے اس مقدس کاز میں مصروف عمل ہر رضا کار کی خدمت کو خراج عقیدت پیش کی اور خصوصی طور حافظ سعد حسین رضوی اور علامہ اورنگزیب فاروقی کا شکریہ ادا کیا وہ اس حساس معاملے میں صفحہ اول کا کردار ادا کرنے کے لئے ہماری اپیل پر اس کیس میں فریق بنے اور ذاتی حثیت میں پیش ہوئے۔


راو عبد الرحیم نے مولانا فضل الرحمن اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور اس مقدس کاز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کےلئے پس پردہ تمام کرداروں کا دل کی اتھاہ گہرایوں سے امت مسلمہ کی طرف سے شکریہ ادا کیا اور آئندہ اسی یقین کا اظہار کیا کہ اس مقدس کاز پر ہم سب ایک تھے، ایک ہے۔ایک رہے گےاور دشمن ہمیشہ ہمیں ایک جسم کی طرح پائے گا۔


برائے رابطہ:

03345375607


*منجانب:*

*لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان*

*ناموس رسالت ﷺ لائرز فورم پاکستان*

*تحریک تحفظ ناموس رسالتﷺ پاکستان*

*ورلڈ ختم نبوت ﷺ کونسل*

*تحفظ ختم نبوت ﷺ فورم*

*انجمن عاشقان محمد ﷺ*

*لیگل تھنکر فورم*

*رضا کاران ختم نبوتﷺ*

*تحفظ ختم نبوت ﷺ وکلاء فورم*

*لیگل اینڈ ایکسپرٹ فورم*

*اسلام آباد بار ایسوسی ایشن*

Comments