*پریس ریلیز*

 *پریس ریلیز*



مورخہ 25 جنوری 2023۔

***

***

***

تمام اسلامی ممالک کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف متحد ہونا ہو گا۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان


تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے قائدین کا کراچی میں افغان قونصلیٹ کا دورہ۔افغان قونصل جنرل ملا عبدالجبار تخاری سے تفصیلی ملاقات


حضور ﷺ کی عزت و ناموس کا تحفظ صرف پاکستان کی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کی ذمہ داری ہے۔اس لئے کہ حضور ﷺ سے رشتہ ہم سب مسلمانوں کا ہے۔قائدین تحریک


افغان قونصل جنرل کی سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم پر شدید اظہار تشویش۔معاملہ افغان حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے پالیسی کے مطابق عالمی سطح پر اٹھانے کی یقین دہانی


تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے قائدین کی جانب سے پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں سے آپس میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور۔اغیار دونوں برادر اسلامی ممالک کو لڑانے کی سازش کررہے ہیں۔قائدین تحریک

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(کراچی)تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف تمام اسلامی ممالک کو بھی متحد ہونا ہو گا۔سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں بالخصوص حضور ﷺ کی توہین پر مبنی بد ترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں،بلکہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔اس لئے کہ حضور ﷺ سے رشتہ ہم سب مسلمانوں کا ہے۔یہ بات تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے قائدین نے کراچی میں افغان قونصل جنرل ملا عبدالجبار تخاری سے ملاقات کے دوران کہی۔تفصیلات کے مطابق تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ قاری نوید مسعود ہاشمی اور جنرل سیکریٹری حافظ احتشام احمد نے گزشتہ روز کراچی میں افغان قونصلیٹ کا دورہ کیا۔اس موقع پر انہوں نے افغان قونصل جنرل ملا عبدالجبار تخاری سے تفصیلی ملاقات کی۔دوران ملاقات سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کے سدباب،عالمی سطح پر مقدس ہستیوں بالخصوص حضور ﷺ کی عزت و ناموس کے تحفظ کے لئے اقدامات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تحریک کے قائدین نے افغان قونصل جنرل کے سامنے سوشل میڈیا پر بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر کا معاملہ رکھتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ امارت اسلامی افغانستان سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں بالخصوص حضور ﷺ کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف عالمی سطح پر بھرپور آواز اٹھائے۔تحریک کے قائدین نے افغان قونصل جنرل ملا عبدالجبار تخاری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ"گزشتہ تقریبا چھ سالوں سے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں بالخصوص حضور ﷺ کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم جاری ہے۔اب تک پاکستان سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کا سدباب نہیں کر سکا۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے دفاتر پاکستان سے باہر امریکہ اور دیگر یورپی ممالک میں ہیں۔وہ اس حوالے سے پاکستانی مسلمانوں کی تکلیف کو نہیں سمجھ رہے۔مقدس ہستیوں بالخصوص حضور ﷺ کی عزت و ناموس کا تحفظ صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر صرف ہمارا مسئلہ نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔اس لئے کہ حضور ﷺ سے رشتہ ہم سب مسلمانوں کا ہے۔لہذا سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف تمام اسلامی ممالک کو بھی متحد ہونا ہو گا۔جب تک تمام اسلامی ممالک اس حوالے سے متحد نہیں ہوں گے،تب تک یہ مسئلہ مستقل طور پر حل نہیں ہو گا۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب متحد ہوکر مقدس ہستیوں بالخصوص حضور ﷺ کی عزت و ناموس کے تحفظ کے لئے عالمی سطح پر اقدامات کو یقینی بنائیں"۔افغان قونصل جنرل نے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ"حضور ﷺ کی عزت و ناموس پر کوئی مسلمان سمجھوتا نہیں کر سکتا۔ہم اس مذموم مہم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔اس حوالے سے افغانستان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تمام تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔جس کے بعد امارت اسلامی افغانستان کی حکومت اپنی پالیسی کے مطابق اس معاملے کو اٹھائی گی"۔دوران ملاقات تحریک کے قائدین نے امارت اسلامی افغانستان کی موجودہ حکومت اور عوام سے اظہار یکجہتی بھی کیا اور کہا کہ"ہمیں خوشی ہے کہ افغانستان کو کفریہ طاقتوں کے تسلط سے آزادی حاصل ہوئی اور افغان عوام نے امریکہ سمیت ان تمام کفریہ طاقتوں کو جہاد کے ذریعے تاریخی شکست دی،جو افغانستان پر عالمی قوانین کے بھی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملہ آور ہوئے تھے۔پاکستان اور افغانستان کا آپس میں کملہ طیبہ کی بنیاد پر ایک مضبوط رشتہ ہے۔امریکہ سمیت دیگر کفریہ طاقتیں افغانستان میں ذلت آمیز شکست کے بعد اب پاکستان اور افغانستان کو آپس میں لڑانے کی سازش کررہے ہیں۔دونوں برادر اسلامی ممالک کے حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اغیار کی سازش کو کسی طور پر بھی کامیاب نہ ہونے دیں اور آپس میں اپنے رشتے کو مزید مضبوط کریں۔دونوں برادر اسلامی ممالک کے مضبوط اور خوشگوار تعلقات ہی ایک دوسرے کی سلامتی کے ضامن ہیں"۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کے خلاف دیگر اسلامی ممالک کے سفراء سے بھی رابطے کرے گی۔


منجانب:

تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان۔



Comments