❣️شادیوں میں دولہے کو دودھ پلانے والی رسم کا کیا حکم ہے؟❣️*

 *❣️شادیوں میں دولہے کو دودھ پلانے والی رسم کا کیا حکم ہے؟❣️*



اَلسَّلاَمْ علیکم وَرَحْمَةُاللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ 

کیافرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے یہاں پنجاب میں اکثر علاقوں میں رواج ہے کہ شادی کے موقع پر مہندی کی رسم کی طرح ایک اور رسم دودھ پلائی کا رواج بہت عام ہے جو کہ لڑکی والوں کی طرف سے کی جاتی ہے۔

اس میں دلہے کی سالیاں (یا اگر دلہن کی بہن نہ ہو تو سالی کی جگہ دلہن کی کوئی خالہ زاد یا چچا زاد بہن) دلہے کو دودھ پلاتی ہیں 

اور پھر ہنسی مذاق ہوتا ہے دلہے سے دودھ کے پیسے مانگے جاتے ہیں 5 سے 10 ہزار کا رواج عام ہے۔

اور اس رواج میں بعض لوگ یوں کہتے نظر آتے ہیں کہ خیر ہے یہ (سالیاں) بھی اس (دلہے) کی بہنوں کی طرح ہیں یعنی دلہا ان کے لئے غیر نہیں ہے اور آج تو خوشی کا دن ہے۔

جبکہ وہاں اس رسم میں دلہے کے ساتھ دولہے کے ایک یا دو ساتھی (سباہلے) بھی ہوتے ہیں۔

اس رواج کو ختم کرنے کے لئے تسلی بخش مدلل جواب عنایت فرمائیں جزاک اللہ خیر 


*المستفتی غلام حسین سعودی عرب*

اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎*

*الجواب :* 

شادی بیاہ کے ہر وہ رسومات جو قرآن و حدیث کی مخالفت کرتے ہوں اس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں انھیں میں سے بعض حرام تک پہنچ جاتے ہیں جیسا کہ آپ کے سوال میں دودھ پلانے کا رسم اگرچہ دودھ پلانے والی سگی سالی ہو یا چچا، فوفی زاد وغیرہا بہنیں بحر کیف ہر ایک سے بات چیت خلط ملط ہنسی مذاق ناجائز و حرام ہے، کیونکہ قران کریم و حدیث مصطفیٰ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میں غیر محرم عورتوں کو غیر محرم مردوں سے پردے کا حکم ہے،


قال الله تعالیٰ:

*" قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ۪-وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ،* 

مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریں

*(📚القرآن الکریم پارہ (۱۸) سورہ نور آیت (۳۱) ترجمہ کنزالایمان )*


حدیث شریف میں رسول مقبول صلی ﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:

*". حدثتا يحي بن ايوب ثنا سعيد بن ابي مريم أنا يحي بن ايوب عن عبيد الله بن زحر عن علي بن يزيد عن القاسم عن ابي امامة عن رسول الله صلي الله عليه و آله وسلم، قال: اياكم والخلوة بالنساء والذي نفسي بيده ما خلا رجل وامرأة إلا دخل الشيطان بينهما وليزحم رجل خنزيرا متلطخا بطين أو حمأة خير له من ان يحزم منكبه منكب امرأة لا تحل له، '*

حضرت ابو امامہ رضی ﷲ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی ﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: عورتوں کے پاس تنہائی میں بیٹھنے سے بچو وہ ذات جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے، جو کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں ہوتا ہے تو تیسرا شیطان ان کے درمیان ہوتا ہے، آدمی خنزیر کے ساتھ جو کیچڑ میں لت پت ہو اس سے مل جائے وہ بہتر ہے اس سے کہ جو کسی عورت کے کندھے کے ساتھ کندھا ملائے جو اس کیلئے حلال نہیں،

*( 📕المعجم الکبیر للطبرانی جلد (۵) ص (۶۳۱) حدیث (۷۷۳۶) مطبوعہ پروگریسو بکس یوسف مارکیٹ غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور )* 


نیز برات اور بری ص (۲۱) مطبوعہ مشربہ علم و حکمت دارالشکر میں ہے : 

یہ ایک ہندوانہ رسم ہے سالیاں اس بہانے دلہا سے چھیڑ چھاڑ ہنسی مذاق کرتی ہیں بعد ازاں کچھ لاگ بھی وصول کیا جاتا ہے دودھ پلانے کے گلاس پر بھی آرائش کی جاتی ہے، اسلام نے نامحرموں کا آپس میں ملنا، غیر ضروری بات کرنا، باہم ہنسی مذاق کرنا، قطعی حرام قرار دیا ہے، چونکہ سالی نامحرم ہے اس لیے یہ سب باتیں حرام و ناجائز ہے،


لہٰذا یہ رسم سراسر حرام کاری کا دروازہ کھولتا ہے اسے ہر حال میں روکا جائے اور اگر اہل خانہ جان بوجھ کر اس فعل بد سے نہیں روکتے ہیں تو سب کے سب دیوث ہیں، حدیث شریف کے مطابق ان پر جنت حرام ہے،


جیسا کہ امام اہلسنت فقیہ باکمال امام احمد رضا خان قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں :

اس کے معاون اور شنیع کبیرہ پر راضی ہونے والے، بندوبست نہ کرنے والے دیوث ہیں،

*( 📕فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد (۲۲) ص (۲۴۸) مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور )*


*🔸واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم وعلمه جل مجدة أتم وأحكم 🔸*


➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖


*کتبہ، ادریس رضا قادری چشتی ضلع رامبن حالا دنراٹھ کرنپٹن جموں کشمیر*


🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

تاجدارختم نبوّت و تحفظ ناموسِ قرآن کانفرنس

مفتی اعظم پاکستان کا گوجرخان کی دھرتی پر پہلی

بار آمد میرے دادا عبدالرحمن ؒ کی مدرسہ و مسجد کے لیۓ وقف کی گٸ زمین پر سنگ بنیاد

11

فروری بروز ھفتہ دن 02 بجے لبیک پبلک سیکریٹریٹ سروس روڈ نزد اسلم گروسری سٹور کا افتتاح بدست مفتی اعظم پاکستان سابقہ چیئرمین روئیت ہلال کمیٹی پاکستان صدر تنظیم المدارس پاکستان جناب مفتی منیب الرحمان صاحب نے فرمایا کثیر تعداد نے شرکت فرمائی اس کے بعد تاجدارختم نبوّت و تحفظ ناموسِ قرآن کانفرنس جو کہ پھروال روڈ نزد الحجرہ سکول جامعہ رحمانیہ عیدگاہ مسجد و جنازہ گاہ کے سنگ بنیاد کے موقعہ پر مفتی اعظم پاکستان نے مدلل خطاب فرمایا اس محفل کے میزبان بانی و مہتمم ادارہ ھزا مفتی ریحان حسین الہاشمی نعیمی صاحب تھے عوام اہلیسنت کے علاوہ کثیر تعداد میں مفتیانِ کرام علماء مشائخ سادات نے شرکت فرمائی

تمام خضرات سے خضوضی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس مدرسہ کی تعمیر میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں جزاك اللهُ

براہ رابطہ ‎

بانی و مہتمم ادارہ ھزا مفتی ریحان حسین الہاشمی نعیمی صاحب

03462196158

Whatsapp

https://wa.me/923462196158


Comments