*امیر محترم کا سرائے عالمگیر میں جمعہ کا خطاب*
ہم قربانیاں پٹرول کے لیے نہیں دینے آئے
ہم استحکام پاکستان کیلئے آئے ہیں
کل اسلام آباد یونیورسٹی میں ہولی منائی گئی تمہیں تکلیف نہیں ہوئی اور ہمیں اسلام آباد آنے سے روکتے ہو کل تمہاری خندقیں کہاں تھیں؟
ہماری مذاکراتی ٹیم نے کہا جب تک ہم مذاکرت ختم نہیں ہوتے آپ نے آگے نہیں آنا ہم نے پیچھے بالکل بھی نہیں جانا
جب مذاکرات پورے ہونگے تب بھی ہم اپنی مرضی سے واپس جائیں گے پورا پاکستان ہمارا ہے
خندقیں کھودنے سے کیا ہوتا ہے ہم دریا سے گزر جائیں گے
ہم نے کہا ہے حمزہ شہباز کو بلاؤ پولیس والے ہمارے اپنے ہیں
پولیس میں اچھی ماؤں کے لال بھی ہیں
جنہوں نے ہمیں کہا جب آپ ہمارے سامنے آئیں گے وردی میں بھی لبیک
ہماری لڑائی وطن کے باسیوں کے ساتھ نہیں
ہماری لڑائی ان سے ہے جن کو ہولی سے تکلیف نہیں اور لبیک سے ہوتی ہے
اس پاکستان میں نا اپنوں کی سازش چلنے دیں گے نا تمہاری
یہ دو ہزار بندے نہیں یہ اصلی مرد ہیں جنہوں نے باطل کو لتاڑ کے رکھا ہوا ہے
کل ابادی چھبیس کروڑ اور دو ہزار اک طرف
پھر بھی تکلیف اصل درد اور ہے ہمارا اک بندہ ہی کافی ہے
ہمیں کہتے ہو اسٹلیشمنٹ ان کے ساتھ تھی اب نہیں میں نے کہا جب بابا جانی کے ماننے والے انہیں قبول نہیں بابا جی کے ساتھ کیسے تھی اصل تھی درد انکو یہ ہے کہ بابا جی نے انکو ملک سے بھاگنے سے مجبور کیا
Comments
Post a Comment