*📌 مہنگائی کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج۔۔۔*




 *📌 مہنگائی کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج۔۔۔*



*بات اب احتجاج سے آگے نکل چکی ہے اب وقت آگیا ہے کہ اس طاغوتی نظام کے سہولت کاروں کو پکڑ کر گھسیٹا جاۓ اور اس ملک میں نظامِ مصطفیٰ ﷺ کا نافذ کر دیا جاۓ ۔۔۔*


‏ *بجلی بلوں کا بائیکاٹ* ضرور کریں لیکن صرف عوام نہیں، مقامی سیاستدان مہم کی سربراہی کریں جب ہی کامیابی ممکن ہوگی۔ آپ اپنے حلقے کے سیاستدان کا گریبان سے پکڑ کر احتجاج میں شامل ہونے پر مجبور کرسکتے ہیں، بس ایک دھمکی دیں کہ اگر تم ہمارے ساتھ نہیں آئے تو پھر الیکشن میں ووٹ لینے مت آنا۔ یہ دھمکی ایسے کام کرے گی کہ سارے سیاستدان بھاگم بھاگ آپکے قدموں میں گریں گے۔


جب تک مہم کی سربراہی ملک کے بڑے سیاستدان نہیں کرتے اور جب تک میڈیا سپورٹ کوریج نہیں دیتا، مہم کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ اس لیے کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے حکمت عملی تیار کریں اسکے بعد بھرپور طور میں میدان میں اتر پڑیں۔ اکیلے کوئی کچھ نہیں کرسکے گا اتحاد اور حکمت سے ساتھ آگے بڑھیں۔


یاد رکھیں حالیہ مہنگائی اس لیے ہے کیونکہ IMF نے پاکستان کو حکم دے رکھا ہے کہ آپ بنا چوں چراں مزید مہنگائی کریں گے۔ ایسا اس کیے کہ اس سے پہلے عمران خان نے IMF سے مہنگائی کرنے کے جو وعدے کیے تھے اس پر عدم اعتماد آنے کی وجہ سے عمل نہیں کیا تھا، اسے ڈر تھا کہ مہنگائی کردی تو عوام مخالف ہوجائے گی۔ اس نے سیاست کی اس لیے اس دفعک IMF نے سخت شرائط رکھ دیں کہ پہلے کی طرح دھوکا نہیں کروگے ورنہ پروگرام کینسل۔


یاد رہے IMF نے یہ کبھی نہیں کہا کہ غریب عوام پر ٹیکس لگاو، وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ ایسے ٹیکس لگاو جس سے غریب متاثر نہ ہو یعنی امیر طبقہ ٹیکس نیٹ میں شامل کرو لیکن ہمارے حکمران اتنے کمی۔۔۔نے ہیں کہ یہ صرف غریب عوام پر ہی ٹیکس لگاتے ہیں، ہمیشہ بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمتیں ہی بڑھانے ہیں اور یہ تمام چیزیں آپکو پتا ہے بیوروکریٹوں سے لیکر ججوں جنرلوں سیاستدانوں سب کو فری میں ملتی ہیں۔۔۔ تو انہیں اس مہنگائی سے رتی برابر بھی فرق نہیں پڑتا۔ انکے گھروں کا راشن، نوکروں کی تنخواہ، گاڑی کا پیٹرول ہو یا بجلی و گیس کا بل، سب کچھ قوم کے خوں پسینے کی کمائی یعنی ٹیکس سے پورا کیا جاتا ہے۔۔۔۔ صرف 1 پرسنٹ امیر طبقہ کی عیاشیوں کیلیے پوری 24 کروڑ عوام کو مہنگائی جھیلنی پڑ رہی ہے۔ 


ایک نصیحت : 


بجلی بلوں کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ پوری اپنی کوشش کریں کہ جتنا کماتے ہیں اسکا کچھ حصہ بچاکر گھر کو سولر پینل پر منتقل کردیں۔۔۔ کیونکہ یہ بجلی ابھی مزید مہنگی ہونے والی ہے، گیس اور پیٹرول بھی دوبارہ مہنگا ہونے والا ہے، جس کے بعد تمام اشیائے ضروریہ بھی پھر سے مہنگی ہوجائیں گی۔ 


اللہ کی پناہ ۔۔۔ غریب کے پاس صرف خودکشی کا ہی راستہ بچ جائے گا۔ ملک کو اس حال پر لانے والے ججوں، جنرلوں، سیاستدانوں اور بیوروکریٹوں پر اللہ اپنا قہر نازل کرے۔ 


اس قوم کو سڑکوں پر نکل کر 1 پرسٹ امیر طبقے کی اینٹ سے اینٹ بجانی چاہیے۔ 


بقول علامہ اقبال


اٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگا دو

کاخ امرا کے در و دیوار ہلادو

گرماؤ غلاموں کا لہو سوزِ یقین سے

کنجشک فرومایہ کو شاہین سے لڑادو

سلطانی جمہور کا آتا ہے زمانہ

جو نقشِ کہن تم کو نظر آئے مٹا دو

جس کھیت سے دہقان کو میسر نہ ہو روزی

اس کھیت ہے ہر گوشہ گندم کو جلادو

Comments