معاہدہ وفاء الاحرار کی یادیں 💚**

 **معاہدہ وفاء الاحرار کی یادیں 💚**




25 جون 2006ء کو عزالدین القسام بریگیڈ نے مشرقی رفح میں کرم ابو سالم کے مقام پر دو مزاحمتی کارروائیوں میں ایک اسرائیلی فوجی کو ہلاک اور ایک کو زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ گیلاد شالیت کی شکل میں ایک قیمتی شکار بھی حاصل کرلیا۔ اس کارروائی میں القسام بریگیڈ کے دو کارکنوں محمد فروانہ اور حامد الرنتیسی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

یہ کارروائی صہیونی فوج پر ایک کاری ضرب تھی جس کے بعد صہیونی فوج پر سیکیورٹی کے حوالے سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے سامنے ناکام رہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صہیونی ریاست نے اپنے ایک فوجی کے جنگی قیدی بنائے جانے کے بعد اس کی بازیابی کے لیے طاقت کے استعمال سمیت تمام حربے استعمال کیے۔


سنہ 2008 کے آخر اور 2009ء کے شروع میں غزہ کی پٹی پر فوج کشی کی مگر صہیونی دشمن فلسطینی مجاھدین کے آہنی ہاتھوں سے صہیونی فوجی کو نہیں چھینا جاسکا۔ آخر کار صہیونی ریاست کو فلسطینی مجاھدین کی سخت شرائط قبول کرتے ہوئے اسرائیلی جیلوں میں قید ایک ہزار سے زاید فلسطینی مرد و خواتین قیدیوں کو رہا کرنا پڑا۔


صہیونی ریاست کی خفیہ یونٹ جو قیدیوں کا پتا چلانے کے لیے تشکیل دی گئی تھی بری طرح ناکام رہی تھی۔ اس کے برعکس القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الضیف نے صہیونی ریاست کی اس خفیہ یونٹ کے بارے میں تفصیلات نشر کر کے دشمن کو بھی حیران کر دیا تھا۔


القسام بریگیڈ نے جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی کے ساتھ اسلامی تعلیمات کے مطابق انسانی احترام پر مبنی سلوک کیا اور تمام بنیادی ضروری سہولتیں فراہم کیں۔

گیلاد شالیت کی سیکیورٹی پر مامور کئی مجاہدین نے اپنی ذمہ داری کے دوران اور محاذ پر لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ ان میں سامی الحمایدہ، عبداللہ علی لبد، خالد ابو بکرہ، محمد رشید دائود، عبدالرحمان المباشر، محمد ابو شمالہ اور راید العطار شامل ہیں۔

اسرائیل جب طاقت اور جاسوسی کے ذریعے گیلاد شالیت تک رسائی میں ناکام رہا تو اس نے مذاکرات کا راستہ چنا۔ چنانچہ 11 اکتوبر 2011ء کو حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے ایک بیان میں کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک فارمولے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

معاہدے کے تحت اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کے بدلے میں 1027 فلسیطنیوں‌ کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔۔ رہائی پانے والوں والوں میں فلسطینی نژاد اردنی خاتون احلام تمیمی بھی شامل تھیں۔

اس فہرست میں پرانے اسیران میں محمد ابو خوصہ بھی شامل تھے جب کہ رہائی پانے والے کسی ایک تنظیم سے نہیں بلکہ فلسطین کی تمام نمائندہ جماعتوں سے تعلق رکھتے تھے۔ ان میں حماس، تحریک فتح، اسلامی جہاد، عوامی محاذ برائے آزاد فلسطین، جمہوریہ محاذ، وادی گولان کے اسیران اور عیسائی قیدی بھی اس کا حصہ تھے۔ رہائی پانے والے اسیران بھی ایسے لوگ بھی شامل تھے جنہیں اسرائیل کے خلاف مسلح جدو جہد اور یہودی آباد کاروں اور فوجیوں کو قتل کے الزام میں کئی بار عمر قید کی سزائوں ‌کا سامنا تھا۔ قیدیوں کے تبادلے کا یہ سب سے بڑا معاہدہ دراصل فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی طرف سے اسیران کے اہل خانہ کے ساتھ کیا گیا وفاء عہد تھا۔

 یہ معاہدہ نیتن یاھو کی حکومت میں ہوا۔ نیتن یاھو نے اس پر کہا تھا کہ یہ معاہدہ ان کی زندگی کا مشکل ترین فیصلہ تھا۔  معاہدے کی بازگشت طویل عرصے تک عالمی سطح پر سنائی دیتی رہی۔


*اور آج جب ایک ہزار کے قریب یرغمالی اور اسرائیلی ملٹری قیادت و اہلکار مجاہدین کے ہاتھوں میں ہے تو وہ حماس کس طرح اسرائیلی حکومت کو ایک مشکل وقت اور اپنی پسندیدہ شرائط کے معاہدے پر مجبور کرسکتی اس کا اندازہ کوئی بھی صاحب عقل لگا سکتا ہے۔*


*#طوفان_الاقصى*

*جمع ترتیب #مقدس_کشمیری*


*ویکیپیڈیا کا نقشہ غزہ کی پٹی کے مشرق میں #فلسطینی مزاحمت کی طرف سے شروع کیے گئے آپریشن الاقصیٰ سیلاب کی حد کو ظاہر کرتا ہے، جس میں نیلے رنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ زمینوں کا حوالہ دیا گیا ہے جنہیں مزاحمت نے عارضی طور پر یا ابھی تک قبضہ کر لیا ہے۔"🔥⚔️🥷*

*اطـلاعات ہیـں کـہ حــماس کـی مـدد کـیلـئے لبــنان سے حـزب اللّٰـہ نے بھـی اســرائیـل پر حــمـلے شـــروع کـر دیـئـے ہیـں*🔥🔥


بڑی فتح 😍🚨


*الحمد للہ فلسطینی مجاہدین نے پورا اسرائیلی ہیڈ کوارٹر ہی قبضے میں لے لیا*🫡🔥🫡🔥🫡🔥




*غزہ میں حماس کا مجاھد اسرائیلی ہیلی کاپٹر کو راکٹ لانچر سے تباہ کرتے ہوئے*

لبیک الجہاد

حماس مسلم ممالک کی فورسز کو کہہ رہا ہے اپنے طیارے بھیجو لڑنے کے لیے اس سے بہتر موقع نہیں مل سکتا ہمیں فلسطین آزاد کروانے کا

🇰🇼




جاگ مسلم جاگ 

کر وعدہ وفا آقا ﷺ سے 

تجھے قبلہ اول پکار رہا 

سن لو خدارا یہ صدا 

الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر

سب مسلم ممالک کو بھر پور مدد کر کے فلسطین کو آزاد کروانا چائیے یہی موقع ہے اپنے مسلم بھائیوں کو آزاد کروانے کا آخر کب تک وہ ظلم برداشت کریں گے 

 اے اللہ پاک فلسطین کی غائبی مدد فرما اسرائیل کو تباہ برباد کردے



قادیانی پروجیکٹس

سوال تو کیا اپ اس قانون کو ختم کر دیں گے جو قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیتا ہے ؟

جواب ! جہاں تک عقیدے کی بات ہے تو ہم ایسے تمام قوانین ختم کر دیں گے جو انسانوں میں تفریق کرتے ہیں ۔۔ عمران خان ۔۔۔

*یوتھیو عقل کے اندھوں آنکھیں کھول کر جیو*عقیدہ ختم نبوت پر ایمان کی دیوار کھڑی ھے اور یہ تحفظ ناموس رسالت اور قادیانیوں کو کافر قرار دینے والے قانون کو ھی ختم کرنے کا ارادہ رکھتا تھا پھر کیسا پہرہ دیا گیا کہ ذلیل ھو کر جیل میں چلا گیا  دین سے ٹکر لینے والا ھمیشہ ذلیل و خوار ھوا ھے



Comments