*پریس ریلیز*
*آئی ایس پی آر*
تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان معاہدہ سامنے آگیا۔
معاہدے پر عملدرآمد کرانے کے گارنٹر امریکن سفیر ڈونلڈ بلوم ہے.
فریقین کے درمیان تین نکاتی معاہدہ ہوا ہے.
▪️ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران احمد خان نیازی کو دوران پوچھ گوچھ برہنہ ہونے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
▪️ کسی کو بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران احمد خان نیازیکے ساتھ زیادتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، خاص طور پر جب وہ ایک خاص بیماری کے مریض ہیں۔
▪️ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران احمد خان نیازی کو کسی بھی قسم کی سلاخوں، بانس (لاٹھیوں) سے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا.
نوٹ: ان تمام شرائط و ضوابط کو لیک نہیں کیا جائے گا.
اگر اب بھی اس جاھل قوم کی آنکھیں نہ کھلے تو پھر ان کے لیے چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کا مقام ہے
*راولپنڈی، ۱۰ مئی۲۰۲۳*
۹ مئی کا دن ایک سیاہ باب کی طرح یاد رکھا جائے گا۔
چیئرمین PTI کو نیب کے علامیہ کے مطابق کل Islamabad High Court
سے قانون کے مطابق حراست میں لیا گیا -اس گرفتاری کے فوراً بعد ایک منظم طریقے سےآرمی کی املاک اور تنصیبات پر حملے کرائے گئے اور فوج مخالف نعرے بازی کروائی گئی۔ ایک طرف تو یہ شر پسند عناصر عوامی جزبات کو اپنے محدود اور خود غرض مقاصد کی تکمیل کیلئے بھرپور طور پر ابھارتے ہیں اور دوسری طرف لوگوں کی آنکھوں میں دھول ڈالتے ہوئے ملک کیلئے فوج کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتے نہیں تھکتے جو کہ دوغلے پن کی مثال ہے۔
جو کام ملک کے ابدی دشمن پجھتر سال نہ کرسکے وہ اقتدار کی حوس میں مبتلا ایک سیاسی لبادہ اوڑھے ہوئے اس گروہ نے کر دیکھایا ہے ۔
فوج نے انتہائی تحمل ، بردباری اور
restraint
کا مظاہرہ کیا اور اپنی ساکھ کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوئے ملک کے وسیع تر مفاد میں انتہائ صبر اور برداشت سے کام لیا ۔مذموم منصوبہ بندی کےتحت پیدا کی گئی اِس صورتحال سے یہ گھناونی کوشش کی گئی کے آرمی اپنا فوری ردِ عمل دے جسکو اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لیئے استعمال کیا جا سکے- آرمی کے میچور رسپانس نے اس سازش کو ناکام بنا دیا- ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ اس کے پیچھے پارٹی کی کچھ شر پسند لیڈرشپ کے احکامات، ہدایات اور مکمل پیشگی منصوبہ بندی تھی اور ہے۔
جو سہولت کار ،منصوبہ ساز اورسیاسی بلوائی ان کاروائیوں میں ملوث ہیں ان کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی اور یہ تمام شر پسند عناصر اب نتائج کے خود ذمہ دار ہونگے۔
فوج بشمول تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے، فوجی و ریاستی تنصیبات اور املاک پر کسی بھی مزید حملے کی صورت میں شدید ردعمل دیا جائے گا جسکی مکمل ذمہ داری اسی ٹولے پر ہوگی جو پاکستان کو خانہ جنگی میں دھکیلنا چاہتا ہے اور برملہ و متعدد بار اس کا اظہار بھی کرچکا ہے۔
کسی کو بھی عوام کو اکسانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی
Comments
Post a Comment